کراچی پاکستان کا سب سے بڑا شہر ہونے کے ساتھ ساتھ معاشی و ثقافتی سرگر?
?یو?? کا مرکز بھی ہے۔ حالیہ برسوں میں یہاں سلاٹ گیمز یعنی الیکٹرانک جوئے کے کھیلوں میں غیرمعمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ یہ گیمز عام طور پر شاپنگ مالز?
? ہوٹلز یا پ?
?ائ??ویٹ لیاؤنجز میں چھپے ہوئے طریقوں سے چلائے جاتے ہیں۔
پاکستانی قانون کے مطابق جوئے کی تمام اقسام سختی سے ممنوع ہیں، لیکن کراچی میں ان گیمز کے لیے نوجوانوں کی بڑھت?
? ہوئی دلچسپی نے اسے ایک زیرزمین انڈسٹری بنا دیا ہے۔ ماہرین سماجیات کا کہنا ہے کہ سلاٹ گیمز کی لت نہ صرف مالی مشکلات کا سبب بن رہی ہے بلکہ خاندانی تنازعات اور نفسیاتی مسائل کو بھی جنم دے رہی ہے۔
حکام کی جانب سے کئی بار ایسے مراکز پر چھاپے مارے گئے ہیں جہاں یہ غیرقانونی سرگرمیاں ہوتی ہیں۔ 2023 میں سندھ پولیس نے شہر کے مختلف علاقوں میں 15 سے زائد سلاٹ
مش??نوں کو ضبط کیا اور متعدد افراد کو حراست میں لیا۔ تاہم، اس کے باوجود یہ کاروبار نئے طریقوں سے جاری ہے۔
ماہرین کا مشورہ ہے کہ اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے نوجوانوں میں شعور بیدار کرنے کی مہم چلائی جائے۔ ساتھ ہی، ان مراکز کو چلانے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی ضرورت ہے۔ کراچی کے رہائشی بھی اس بات پر زور دیتے ہیں کہ حکومت جوئے کی روک تھام کے لیے واضح پالیسیاں مرتب کرے اور متبادل تفریحی مواقع فراہم کرے۔
اس کے علاوہ، ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر آن لائن سلاٹ گیمز تک نوجوانوں کی رسائی کو روکنے کے لیے سائبر سیکیورٹی قوانین کو بھی فعال بنانے کی اشد ضرورت ہے۔ سماجی کارکنوں کا ماننا ہے کہ صرف قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کوش
شیں کافی نہیں ہیں، بلکہ خاندانوں کو بھی اپنے افراد کی سرگر?
?یو?? پر نظر رکھن?
? ہوگی۔